راجا اور سونم مدھیہ پردیش کے شہر اندور سے تعلق رکھتے تھے اور دونوں کی شادی 11 مئی کو اہلِ خانہ کی رضا مندی سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد ہنی مون کے لیے وہ 20 مئی کو میگھالیہ روانہ ہوئے مگر صرف چار دن بعد دونوں لاپتہ ہو گئے۔ راجا کی ل
اش ایک گہری کھائی سے ملی، جس کی گردن کٹی ہوئی تھی اور سامان غائب تھا، جب کہ سونم کا کچھ پتا نہ چلا۔
اس واقعے نے دونوں خاندانوں کو ہلا کر رکھ دیا، جنہوں نے سونم کی بازیابی اور راجا کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کے لیے بھرپور مہم چلائی اور یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی خط لکھا۔ ابتدائی طور پر خاندانوں نے الزام لگایا کہ سونم یا تو قتل کر دی گئی ہے یا اغوا ہو گئی ہے۔
تاہم پیر کی صبح میگھالیہ پولیس کے سربراہ نے اعلان کیا کہ سونم نے اتر پردیش کے ضلع غازی پور کے نند گنج تھانے میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس کے مطابق تین مزید ملزمان کو اندور اور یوپی سے گرفتار کیا گیا، جب کہ ایک اور شخص کو میگھالیہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سونم اس کیس کی مرکزی ملزمہ ہے۔ اگرچہ قتل کا واضح محرک سامنے نہیں آیا، مگر ایک افسر نے یہ اشارہ دیا کہ اگر تمام شواہد کو جوڑا جائے تو سونم اور ایک ملزم کے درمیان تعلق کا اندیشہ ہے، جس کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
No comments:
Post a Comment